حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کراچی/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ باقر زیدی نے کراچی کے علاقہ منگھو پیر میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر میں اس طرح کی دہشت گردانہ کاروائی نے سندھ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے دعوؤں کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد آزاد گھوم رہے ہین جبکہ سندھ پولیس اور سی ٹی ڈی کی جانب سے ایک ہی کیس میں ہر چند ماہ بعد شیعہ نوجوانوں کو نامزد کر دیا جاتا ہے۔ انہوں نے گذشتہ دنوں سی ٹی ڈی پولیس کی جانب سے شیعہ نوجوانوں پر لگائے گئے بے بنیاد الزامات کو سندھ پولیس کا تعصبانہ رویہ قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی اور وزیر اعلی سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سندھ پولیس میں موجود اعلیٰ عہدوں پر متعصب افسران کو فی الفور برطرف کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ میں سندھ پولیس کے تعصبانہ رویہ پر شدید غم و غصہ کی لہر پائی جاتی ہے ۔ علامہ باقر زیدی نے مطالبہ کیا ہے کہ منگھو پیر میں ٹارگٹ کلنگ کرنے والے ملک دشمن اور اسلام دشمن دہشتگردوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو فی الفور رہا کیا جائے ۔
انہوں نے گذشتہ کئی سال سے لا پتہ کئے جانے والے بے گناہ شیعہ نوجوانوں کی فوری بازیابی کا بھی مطالبہ کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ اور کراچی کے نئے کور کمانڈر جنرل ندیم سے مطالبہ کیا کہ وہ بے گناہ شیعہ گمشدگان کی بازیابی کے لئے کوشش کریں اور گمشدگان کو ان کے اہل خانہ تک پہنچانے میں اپنا مثبت کردار ادا کریں۔